یہ بات 'سید حسن نصراللہ' نے گزشتہ رات لبنانی ٹی وی چینل المنار سے براہ راست نشر ہونے والی اپنی خصوصی تقریر میں کہی.
اس موقع پر انہوں نے دنیا کے حریت پسند ممالک بالخصوص اسلامی ممالک اور حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ اجتماعی احتجاج اور مظاہروں کے ذریعے ایسے خطرات سے نمٹیں.
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس توہین آمیز اقدام پر خاموش نہیں رہنا چاہئے بلکہ خطرات کو مواقع میں بدل دینا چاہئے.
نصراللہ نے کہا کہ صہیونی حکمران کسی قانون، معاہدے یا بین الاقوامی آداب کے پابند نہیں اور امریکہ بھ جان لے کے دھیرے دھیرے عرب ممالک سے بھی سخت آواز آنے لگے گی جس سے ٹرمپ کا حالیہ فیصلہ پانی پانی ہوجائے گا.
انہوں نے کہا کہ بیت المقدس سرزمین فلسطین کا دل اور مرکز ہے لہذا ٹرمپ کے اقدامات پر خاموشی سے خطرات میں اضافہ ہوں گے جبکہ امریکہ نے ناجائز صہیونی ریاست کی خاطر تمام دنیا کی توہین کی.
سربراہ حزب اللہ نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام القدس شریف کے دفاع اور مسئلہ فلسطین کی فرنٹ لائن پر ہے لہذا ہم بھی اسلامی مقدسات بشمول بیت المقدس پر کسی بھی جارحیت پر خاموش نہیں رہیں گے.
خیال رہے کہ عالمی مخالفت کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کی ہدایات جاری کردیں.
274**
ہميں اس ٹوئٹر لينک پر فالو کيجئے. IrnaUrdu@
ٹرمپ کا فیصلہ مسلمانوں اور عیسائیوں کی توہین ہے: سربراہ حزب اللہ
8 دسمبر، 2017، 11:38 AM
News ID:
3548174
بیروت، 8 دسمبر، ارنا - لبنان کی اسلامی مزاحمتی تنظیم کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو ناجائز صہیونی ریاست کا دارالخلافہ تسلیم کرنا کروڑوں مسلمانوں اور عیسائیوں کی توہین ہے جس کا متحد ہو کر نمٹنا چاہئے.